طمع کس کی ہے جو خفتہ ہے اب تک
نظر کس کی ہے جو کانی نہیں ہے
کرپشن سب کی ظاہر ہو چکی ہے
یہ ٹوپی اب سلیمانی نہیں ہے
نوید ظفر کیانی کے تلخ و شیریں قطعات کا مرکز
طمع کس کی ہے جو خفتہ ہے اب تک
نظر کس کی ہے جو کانی نہیں ہے
کرپشن سب کی ظاہر ہو چکی ہے
یہ ٹوپی اب سلیمانی نہیں ہے
0 تبصرے:
Post a Comment