نوید ظفر کیانی کے تلخ و شیریں قطعات کا مرکز
پسینے کا چکا دیں محنتانہ
لہو کے قرض پلے پڑ نہ جائیں
جو حق مزدور کا ہے اُن کو دے دیں
کہیں لینے کے دینے پڑ نہ جائیں
0 تبصرے:
Post a Comment