نوید ظفر کیانی کے تلخ و شیریں قطعات کا مرکز
خدا جانے کہ سارے مالکوں کو
دکھائی دیتے ہیں کیوں شُوم مزدور
لگا دیتے ہیں اس مد میں کروڑوں
کہ لاکھوں سے رہیں محروم مزدور
0 تبصرے:
Post a Comment