غیرت کبھی ڈالر سے خریدی نہیں جاتی
آزادیاں شرمندۂ قیمت نہیں ہوتیں
دیکھا نہیں کرتے یونہی تاجر کی نظر سے
قومیں تو کبھی جنسِ تجارت نہیں ہوتیں
آزادیاں شرمندۂ قیمت نہیں ہوتیں
دیکھا نہیں کرتے یونہی تاجر کی نظر سے
قومیں تو کبھی جنسِ تجارت نہیں ہوتیں
نوید ظفر کیانی کے تلخ و شیریں قطعات کا مرکز
0 تبصرے:
Post a Comment